خاموشی کی موت: پاکستانی اداکارہ حمیرا اصغر علی کی تنہا جدائی🕯️
کراچی، 8 جولائی 2025 — پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور تھیٹر آرٹسٹ حمیرا اصغر علی کی لاش ان کے کراچی کے فلیٹ سے ملی، جنہیں تنہائی میں زندگی کا خاتمہ کرتے ہوئے شاید کئی مہینے گزر چکے تھے۔ ان کی المناک موت نے شوبز انڈسٹری اور ان کے چاہنے والوں کو شدید صدمے میں ڈال دیا ہے۔
🔎 المناک دریافت
-
پولیس نے حمیرا کے فلیٹ میں اس وقت داخلہ لیا جب مالک مکان نے عدالت سے کرایہ نہ دینے پر بے دخلی کا حکم لیا۔
-
جب دروازہ توڑا گیا تو اندر ان کی انتہائی گل سڑ چکی لاش ملی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی موت کو کئی ہفتے یا مہینے گزر چکے تھے۔
-
ڈیجیٹل شواہد سے پتا چلا کہ ان کا آخری فون کال اکتوبر 2024 میں تھا، اور ان کا سوشل میڈیا بھی ستمبر کے آخر میں خاموش ہو گیا تھا۔
💔 ایک روشن زندگی کا اندھیر اختتام
-
حمیرا کی پیدائش 10 اکتوبر 1992 کو لاہور میں ہوئی۔ انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس (NCA) لاہور سے تعلیم حاصل کی اور 2013 میں ماڈلنگ سے کیریئر کا آغاز کیا۔
-
انہوں نے کئی مشہور ڈراموں جیسے جسٹ میریڈ، احسان فراموش، چل دل میرے اور گرو میں کام کیا۔ فلموں میں جلابی (2015) اور لو ویکسین (2021) میں جلوہ گر ہوئیں۔
-
وہ رئیلٹی شو تماشہ گھر (پاکستانی ’بگ باس‘ جیسا شو) میں شرکت کے بعد مشہور ہوئیں اور 2023 میں انہیں نیشنل ویمن لیڈرشپ ایوارڈ بھی ملا۔
⚠️ بے شمار سوالات
-
پولیس کے مطابق قتل یا زبردستی داخلے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ دروازہ اندر سے بند تھا۔
-
پوسٹ مارٹم اور زہریلاپن (ٹاکسیولوجی) رپورٹ کا انتظار ہے تاکہ موت کی اصل وجہ اور وقت معلوم ہو سکے۔
-
میڈیا میں یہ بھی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ ان کے والد نے ابتدائی طور پر لاش لینے سے انکار کر دیا تھا، تاہم اس کی تصدیق باقی ہے۔
🌹 تنہائی، ایک خاموش دشمن
حمیرا کی اچانک موت ہمیں ایک تلخ حقیقت دکھاتی ہے: تنہائی میں لوگ خاموشی سے مر جاتے ہیں، اور دنیا بے خبر رہتی ہے۔ ایک خوبصورت چہرہ، باصلاحیت فنکارہ، مگر آخری ایام میں نہ کوئی دوست، نہ کوئی آواز۔
یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہمیں اپنے آس پاس کے لوگوں پر نظر رکھنی چاہیے، خاص طور پر وہ جو اکیلے رہتے ہیں۔ رشتہ، محبت، اور احساس سب سے بڑی زندگی کی ضرورت ہیں۔
✍️ اختتامی کلمات
حمیرا اصغر علی کی موت صرف ایک مشہور شخصیت کا سانحہ نہیں، یہ ہماری معاشرتی بے حسی کا آئینہ ہے۔ آئیں ہم ان کے لیے دعا کریں اور ایسے ہر فرد کو دیکھیں جو ہماری نظروں سے دور ہے، مگر شاید دل میں بہت کچھ چھپا رہا ہو۔